راوی: کیومرث صابری (گل آقا)
جس وقت شہید رجائی تعلیم وتربیت کے وزیر تهے وہ ۱۹ ستمبر ۱۹۷۹ ء کو اپنی وزارت عاملہ کے ساته قم حضرت امام (ره) کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ ہم سب اسی چهوٹے سے کمرے میں بیٹهے ہوئے تهے اور گهر کے باہر گلی کوچوں میں قم کے لوگ انقلاب کی حمایت میں نعرے لگارہے تهے۔ اس اثناء میں ہم سے کہا گیا کہ امام آ رہے ہیں۔ ہم نے بهی امام کی عبا کے ایک حصے کو دیکها اور احتراماً کهڑے ہوگئے۔ لیکن دیر تک کرنے کے باوجود بهی امام حاضر نہیں ہوئے۔ اچانک لوگوں کی آاوازیں بلند ہوئیں اور سب نعرہ تکبیر اور صلوات پڑهنے لگے۔ ہم نے پوچها کہ کیا ہوا؟ جواب ملا کہ امام لوگوں کے درمیان چلے گئے ہیں۔