قطعـــات

قطعـــات

ویراں ہے جانماز وہ زاہد چلا گیا // مستضعفین دہر کا شاہد چلا گیا

وہ تخت گیا وہ تاج گیا دربار گیا گهربار گیا

طوفاں کو دبانے کا ہاشم ہر ایک قدم بیکار گیا

ایمان کی قوت کے آگے افواج کی کثرت کچه بهی نہیں

ایک مرد مجاہد جیت گیا اک شاہ کا لشکر ہار گیا

۔۔۔

تجه کو سلام قوم ہر ایراں کی سرزمین

ہے اعلم زمانہ تیری گود میں مکیں

بانی انقلاب خمینی کی خواب گاہ

کیونکر نہ ہوگی لائق تحسین و آفریں

۔۔۔

ویراں ہے جانماز وہ زاہد چلا گیا

مستضعفین دہر کا شاہد چلا گیا

نیندیں حرام جس سے تهیں مستکبرین کی

ہاشم وہ آج مرد مجاہد چلا گیا

 

سید ہاشم رضـا ـ پاکستان

ای میل کریں