موقع پرست اور منافقین کا خطرہ، امام خمینی(رح) کے کلام میں

موقع پرست اور منافقین کا خطرہ، امام خمینی(رح) کے کلام میں

پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ کے زمانے میں بهی منافقین نے جو اسلام کے لئے دشواریاں کهڑی کی تهی اور اسلام کو مشکلات انہی منافقین سے تهی، وہ کفار سے نہیں تهیں۔

جماران کے مطابق، امام خمینی(رح) نے بروز 23 آذر 1358ه،شمسی (14 دسمبر 1979ء) اپنے خطاب میں فرمایا:

آج لوگ اسلام کی طرف رخ کئے ہوئے ہیں، وہ بهی اسلام کی طرف متوجہ ہیں، لوگ انقلابی ہوچکے ہیں، ایک گروپ نے اپنے جوانوں کو پیش کیا، ایک گروپ، اپنے اموال کو کهو چکے، تو ایک طبقہ للکارنے لگا، حال آنکہ یہ اپنے گهروں میں بیٹهے تهے!! اگر انہوں نے مدد نہیں کرنی تهی، تو کم از کم ایسا نہیں کرتے، تماشا کرتے، دیکهتے کب گرتے ہیں، باہر بیٹهتے، ایران سے باہر، ایران میں بیٹهتے، ان کی نگاہیں ٹکی ہوئی تهی تاکہ دیکهیں کونسا گروپ جو کہ آپس میں لڑ رہے ہیں جیتے گا، اور جو جیتے ان ہی کے جهنڈے تلے کهڑے ہوجائیں۔ اب مسلمان جیت چکے تو اب مسلمانوں کے پرچم تلے آچکے، لیکن اپنی شیطانیوں سے باز نہیں آتے، پیٹه پیچهے منصوبے بناتے ہیں اور سامنے آکر چیخ چیخ کر کہتے ہیں کہ ہم اسلام کی ترویج کرتے ہیں، سابق حکومت کو بهی طاغوتی مانتے تهے اور موجودہ حکومت کو جمهوری اسلامی نام دیتے ہیں، لیکن پیٹه پیچهے اسلام سے مخالفت کرتے ہیں اسلامی جمہوریہ کی مخالفت کرتے ہیں!

اگر آج کارٹر پیش آجائے تو یہ لوگ کارٹر کیلئے سینہ چاک ماریں گے۔ البتہ اب بهی اس کیلئے خفا میں سینہ چاک ہیں، آج بهی امریکہ سے ان کے تعلقات براہ راست بهی ہے اور بالواسطہ بهی۔ کوئی بهی پیش آئے وہ اس کی طرف رخ موڑیں گے۔

منافقین ایسے ہوتے ہیں، یہ بالکل منافقین کی صفت ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ کے زمانے میں بهی منافقین نے جو اسلام کے لئے دشواریاں کهڑی کی تهی اور اسلام کو مشکلات انہی منافقین سے تهی، وہ کفار سے نہیں تهیں، کفار مقابلے میں آتے جنگ کرتے، وار کرتے اور آگے بڑهتے یا پیچهے باگ جاتے، لیکن منافقین کے ساته کیا کرتے؟! منافق تو آکے کہتا ہے میں اسلام کے لئے حاضر ہوں اور اسلام لے آیا ہوں؟ جیسے ابوسفیان اور اس کے کارندوں جیسا اسلام، اب ان کے ساته کیا کیا جائے؟ یہ جو کہہ رہا ہے کہ میں مسلمان ہوں، مسلمانوں کے ساته کیا کرسکتے ہیں؟ یہ تو بظاہر مسلمان ہوچکا ہے اور نماز بهی پڑرہا ہے اور نماز جماعت پڑهتا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ کے منبر کے سامنے بیٹهتا بهی ہے اور ان کو سن کر روتا بهی ہے، ان سے کیا کرسکتے ہیں؟! آج بهی مسلمان کچه منافقوں کے ہاته اسیر ہیں، اور ان منافقین کے ساته عملدرآمد بہت سخت ہے بہ نسبت محمد رضـا (پہلوی) کے۔

محمد رضا کهڑا کهڑا مارتا پیٹتا تها  اور قتل کرتا تها تو عوام جانتی تهی کہ اس سے کیا سلوک کرنا ہے، عوام اس سے جنگ کے لئے آمادہ تهی، لیکن وہ لوگ جو ظاہر میں اسلام کا اظہار کرتے ہیں، جو ظاہر میں اسلام کی طرف دعوت دیتے ہیں، ظاہر میں اسلامی باتیں کرتے ہیں، ظاہر میں جن کے قلم اور قدم دونوں اسلام کے لئے اٹهتے ہیں، لیکن پس پردہ اسلام کے مخالف ہیں! اسلام کی مخالفت کرتے ہیں تو ان کے ساته کیا کیا جائے؟ ان کی قضاوت بہت مشکل ہے، منافقین کا مسئلہ بہت ہی دشوار ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ و آلہ وسلم بهی حل نہیں کر پائے، حضرت امیرالمؤمنین بهی ان مشکلات میں گرفتار تهے، ان کا حل نکالنا بہت ہی مشکل ہے۔

صحیفه امام، ج11، 237-231

ای میل کریں