ایوان فکر

ایوان فکر

اسی پہ کیجئے " ایوان فکر " کی تعمیر // وہ ایک خاکہ جو معمار، دے گیا اپنا

ہر ایک دور کو معیار، دے گیا اپنا

عجیب شخص تها کردار، دے گیا اپنا

اسی پہ کیجئے " ایوان فکر " کی تعمیر

وہ ایک خاکہ جو معمار، دے گیا اپنا

فراخ دل تها، وہ جذبوں کو بانٹنے والا

بڑے خلوص سے ایثار، دے گیا اپنا

اندهیری رات کے سائے فریب کیا دیں گے

ہمیں وہ شعلہ افکار، دے گیا اپنا

وفا پرستوں کی سمت سفر نہ بدلے گی

شعور، قافلہ سالار، دے گیا اپنا

یہ سارے عکس، یہ سب آئینے اسی کے ہیں

وہی تو جوہر کردار، دے گیا اپنا

کلام کرتا ہوں اس کی زبان میں واصف

مرے لبوں کو وہ اظهار، دے گیا اپنـا

 

واصف عابدی سہارنپوری – ہندوستان

ای میل کریں