جماران کے مطابق، حجت الاسلام آقائے اکرمی کہتے ہیں: رہبر معظم کے متعلق میں نے، آیۃ اللہ مصباح یزدی کے خیالات کا مطالعہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں کچه نکات کی طرف توجہ دینا ضروری سمجهتا ہوں۔
صدر مملکت، حسن روحانی کے ثقافتی امور سے متعلق شعبہ کے جنرل سیکرٹری نے بیان کیا: پہلی بات تو یہ ہے کہ کچه باتیں امام خمینی(رح) اور رہبر معظم (حفظہ اللہ) سے غلط منسوب کر دی جاتی ہیں۔ کیونکہ ہم نے سن رکها ہے اور اپنی آنکهوں سے دیکها بهی ہے کہ امام بزرگوار اکثر فرماتے تهے: عوام ہماری نعمات کا سرچشمہ ہیں؛ یہ عوام ہی ہیں جو ہمیں میدان سالار بناتے ہیں۔ ہماری آج کی عوام، پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، امام علی، امام حسن اور امام حسین علیہم السلام کے زمانہ سے مربوط افراد سے کہیں بہتر ہیں۔ اگر مذکورہ بات ہمارے ذہن نشین ہوجائے تو اس بات کی ہرگز گنجائش باقی نہیں رہ جاتی کہ "اس جیسی قیادت، ایرانی قوم کی لیاقت سے بہت بالاتر ہے"! میرے اعتبار سے یہ بات سوفیصد غلط اور نادرست ہے۔
آقائے اکرمی نے وضاحت فرمائی: رہبر انقلاب یقیناً ایک عظیم شخصیت کے حامل ہیں، عوام بهی آپ کے احترام کی قائل ہے، لوگوں کو آپ کی عظمت کا ادراک بهی ہے۔ اس عوام کو اس جیسے رہبر وقائد کی ہی ضرورت اور لائق ہے۔ ہمارے ملک کا یہ امتیاز ہے کہ ہماری عوام کا اپنے قائد اور رہبر سے رابطہ نہایت صمیمی اور با ارزش ہے۔ ہمیں ایسی باتوں سے پرہیز کرنا چاہئے جس سے خود ہمارے رہبر کو بهی اور عوام کو بهی شکایت ہو۔
سماج میں موجود مشکلات کے حل کی تلاش کی خاطر آیۃ اللہ مصباح اور دیگر علماء کی گفتگو کی مشفقانہ و نصیحت آمیز گفتگو میں اپنی آواز ملاتے ہوئے موصوف نے کہا: آج لوگوں کی مشکلات کا حل تلاش کرنا ہمارا اولین فریضہ ہے۔ خود رہبر اور عوام میں کوئی مشکل نہیں پائی جاتی ہے کہ اس قسم کی باتوں سے ان کا حل تلاش کیا جائے۔
جناب اکرمی نے اضافہ کیا: سچ تو یہی ہے کہ یہ بیان ہرگز درست نہیں ہے اور اس کا آج کے دور میں بیان کرنا تو بالکل بهی قابل قبول نہیں ہے۔