جماران کے مطابق، آیت اللہ شیخ محمد ہاشمیان، امام جمعہ رفسنجان کی پہلی برسی شہر رفسنجان میں قرآن خوانی کے ساته آغاز ہوئی جبکہ رہبر معظم کے دفتر سے حجت الاسلام والمسلمین مروی نے تقریر کی۔
اس فاتحہ خوانی مجلس میں جب حجت الاسلام والمسلمین سید یاسر خمینی، حضرت امام خمینی(رح) کے پوتے کی حاضری کا اعلان کیا گیا تو لوگوں نے پرشور وجوش استقبال کیں۔ ساته میں مکرر صلوات کے نعرے نیز "صلی علی محمد بوئے خمینی آمد" کی آوازیں فلک شگاف ہوئیں۔ پروگرام کے اختتام کے بعد بهی لوگوں نے آپ سے اظہار محبت کرتے ہوئے پروانہ وار یادگار امام(رہ) کے اردگرد حلقہ زن پرسان حال رہیں۔
آیت اللہ ہاشمیان، مبارز علما میں شمار ہوتے تهے، آپ کی پیدائش رفسنجان میں مذہبی خاندان میں واقع ہوئی۔ سن 1337 ق شمسی میں اپنے چچا زاد بهائی آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی کے ساته حصول علم کے غرض سے قم روانہ ہوئے اور آیات عظام مشکینی، علامہ طباطبائی اور نوری ہمدانی کے دروس میں حاضری دی۔ نیز آیت اللہ بروجردی اور حضرت امام خمینی(رح) ودیگر علمائے عظام کے دروس خارج فقہ واصول سے بهی مستفیض ہوئے۔
آیت اللہ بروجردی اور آیت اللہ اراکی کے حکم کے تحت مرحوم ہاشمیان، اپنے علاقے میں تبلیغ وترویج دین مبین کی خاطر پہنچے۔ مرحوم، شاہی حکومت کے خلاف جد وجہد میں حضرت امام خمینی(رح) کے مرید اور با وفا یاران میں سے تهے۔
آیت اللہ ہاشمیان انقلاب اسلامی کے ابتدا سے شہر رفسنجان کا امام جمعہ کی حیثیت سے اقامہ صلاۃ فرماتے تهے اور دفاع مقدس کے دوران آپ کا عمدہ کردار رہا ہے۔