آیت الله نے دانشگاہ آزاد کے پرنسپل کے ساته ملاقات کے دوران، آیت الله هاشمی رفسنجانی کے ساته پہلی مرتبہ ہونے والی ملاقات کی رویداد سنائی۔
تیک رپورٹ کے مطابق، دانشگاہ آزاد کے ثقافتی امور کے معاون نے اپنے ذاتی پیج پر آیت الله وحید خراسانی کی گفتگو کا ایک حصہ نقل کیا ہے جس کی عین عبارت یہ ہے:
« آیت الله وحید خراسانی نے مذاکرات کی ناکامی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا: مذاکرات کو ناکام بنانے میں اسرائیل اور سعودی عرب کا بڑا کردار ہے لہذا مذاکرات کو کامیاب بناکر مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ هاشمی رفسنجانی سعودی عرب کے دورے پر روانہ ہوں۔
انہوں نے ہاشمی رفسنجانی کے دورے کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: رفسنجانی وہ واحد فرد ہیں جو سعودی حکمرانوں کو مطمئن کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں، اسی لئے ان کا دورہ عربستان، اسلامی دنیا اور ایران دونوں کے فائدے میں ہے۔
انہوں نے ہاشمی رفسنجانی کی شخصیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: میں انہیں انقلاب اسلامی کے آغاز ہی سے جانتا ہوں۔
اسی ضمن انہوں نے اپنے ساته پیش آنے والے واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: امام خمینی(رح) کے آتے ہی ملاقات کی غرض سے میں نکلا، مجهے امام سے ملاقات کرنے میں زیادہ انتظار کرنا نہیں پڑا جیسے ہی میں امام کی خدمت میں پہنچا تو مجهے امام کے برابر میں جگہ ملی اور ہمارے سامنے امام خمینی(رہ) کے داماد اقای اشراقی(رہ) تشریف فرما تهے، اسی اثنا میں ایک شخص روحانیت کے لباس میں، وارد ہوئے، امام سے صوبہ اصفہان کے مئیر کیلئے ایک فرد کا تذکرہ کیا پهر دوسرے کیلئے امام سے مشورے کے طورپر بتایا تو امام خمینی(رح) نے اس کی بات کی تائید کرتے ہوئے دونوں کو منتخب فرمایا!!
ایک مرتبہ پهر انہوں نے آکر آیت اللہ امامی کاشانی کےبارے کہا کہ موصوف کو مدرسہ سپهسالار کا مسئول بنایاجائے، اس مرتبہ بهی امام خمینی نے اس کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے ہاں میں جواب دیا!!
یہ میرے لئے تعجب کا مقام تها!! اسی لئے میں نے اپنے ذہن میں سوچا آخر یہ کون ہے جس پر امام خمینی کو اتنا بهروسہ ہے کہ جس کی ہر بات سے امام اتفاق کرتے ہیں؟
سوال کا جواب دریافت کرنے کیلئے میں نے امام کے داماد اشراقی صاحب سے استفسار کرتے ہوئے پوچها یہ کون ہیں؟ جواب ملا: یہ علی اکبر هاشمی رفسنجانی ہیں۔
ماخذ: tik.ir