امام خمینی(رہ) عدل اور عدالت کے تئیں وسعت نظر کے حامل تهے اور اسے انہوں نے متعدد زاویوں سے پرکها ہے۔ آپ کی تحریر، گفتگو اور پیغامات اس بات کے حاکی ہیں کہ آپ نے عدل اور عدالت کی تعریف کرتے ہوئے مختلف مفاہیم بیان فرمائے ہیں۔ یہ مفاہیم مختلف مباحث کے ضمن میں تحقیق طلب ہیں جنہیں ہم نے مفصل طور پر چند قسط میں آپ کی خدمت میں پیش کریں گے:(1)
عدالت کی تعریف کے مدنظر جو کہ عدالت کے باب میں، بالخصوص سوشل سائنس جیسے علوم میں ایک خاص بحث شمار ہوتی ہے۔ اس جگہ پر ہم امام خمینی(رہ) کے ذریعہ کی جانے والی بعض تعریف عدالت پر گفتگو کریں گے۔
عدالت پر مختلف زاویوں (جیسے کلامى، فقهى، فلسفى و عرفانى) سے غور وفکر کے نتیجہ میں مختلف تعریف متصور ہیں، علی الخصوص اس بات کو مدنظر رکهتے ہوئے کہ امام بزرگوار، عدالت اور وجود نیز اجتماعی زندگی وسیاست کے درمیان ایک خاص رابطہ کے قائل ہیں۔ ہم اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ امام خمینی(رہ) کی نگاہ میں عدالت نہ فقط یہ کہ اجتماعی اور سیاسی مسائل سے مربوط نہیں ہے بلکہ اجتماعی اور سیاسی عدالت کے انعقاد میں بهی اہم کردار ادا کرتی ہے۔(2)
اس کے علاوہ آپ کی نگاہ میں حکومت اور اس کی باگڈور سنبهالنا در حقیقت معاشرہ میں عدالت محوری کا سبب اور انحرافات ومنحرفین سے بچنے کا ذریعہ قرار پاتے ہیں۔ اس معنی میں عدالت اور اخلاق نیز معنویت میں مکمل رابطہ پایا جاتا ہے۔ اصولاً اس جہت سے الہی جذبہ سے عاری اور قربت خداوندی کے بغیر عدالت کا کوئی فائدہ پہنچنے والا نہیں ہے۔ یہاں سے یہ بات سمجه میں آتی ہے کہ انبیاء کرام(ع) دنیا میں عدل وعدالت کا قیام چاہتے تهے۔ اسی لئے کہا جاتا ہے کہ اگر حکومت کی بنیاد عدل اور عدالت پر استوار ہو، اگر ایک حکومت الہی جذبہ سے سرشار اور اخلاقیات ومعنویات کے ہمراہ ہو تو وہ حکومت کسی بهی معاشرہ کی اصلاح میں پیش قدم ہو سکتی ہے۔(3)
حوالہ جات:
[1] محمدحسین جمشیدى، نظریۀ عدالت، صص 448ـ458.
[2] ایضاً، ص 458.
[3] صحیفۀ امام، ج 16، ص 162.
ماخذ: امام خمینی(رہ) پورٹل - فارسی