خدا وند متعال قرآن کریم میں ارشاد فرما رہا ہے کہ ہم نے موسی کو ان کی قوم کی طرف بھیجا أَنْ أَخْرِجْ قَوْمَکَ مِنَ الظُّلُمَاتِ إِلَی النُّورِ وَ ذَکِّرْهُمْ بِأَیَّامِ الله اس آیت میں پروردگار حضرت موسی کو دو اہم ذمہ داریاں سونپ رہا ہے ایک یہ ہیکہ لوگوں کو ظلمت سے نکال کر نور کی طرف ہدایت کریں اور حضرت موسی کی دوسری ذمہ داری یہ تھی کہ ان کو ایام اللہ کی طرف متوجہ کریں تمام انبیاء علھیم السلام لوگوں کو ظلمت سے نکال کر نور کی طرف لے جانے کے لئے مبعوث ہوے ہیں خود پر وردگار اپنے بارے میں بھی یہی ارشاد فرماتا اَلله ُ وَلِیُّ الَّذِینَ آمَنُوا یُخْرِجُهُمْ مِنَ الظُّلُمَاتِ إلَی النُّورِ وَالَّذِینَ کَفَرُوا أَولِیَاؤُهُمْ الطّاغُوتُ یُخْرِجُونَهُمْ مِنَ النُّورِ إلَی الظُلُمَاتِ اس آیہ کریمہ میں خداوند متعال نے طاغوت کو اپنے مقابلے میں قرار دیتے ہوے اس کے کام کو بھی بیان فرما رہا ہے۔
هفته, اگست 31, 2019 12:53
مزید