امام خمینی

کیا اسلام اور سیاست ایک دوسرے سے جدا ہیں؟

میں تمام علماء کا شکر گزار ہوں اسلامی انقلاب کی کامیابی آپ کی مرہوں منت ہے آپ حضرات اپنی شرعی ذمہ داری پر عمل کرتے ہوے اس قوم کے راہنمائی کریں آپ کو قومی مسائل میں آگے رہنا ہوگا اس قوم کی مشکلات کو حل کریں میں ایرانی قوم کی طرف سے آپ کا شکر گزار ہوں خداوند متعال علماء کو سلامت رکھے آپ کے دشمنوں نے اسلام کا اور آپ کا ایک خراب چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا ہے کیوں کہ دشمن جانتا ہیکہ اسلام اور علماء دو بہت بڑی طاقتیں ہیں جن سے اسے خطرہ ہے لہذا اس نے ان دونوں کی خراب کرنے کی کوشش کی ہے ایسے افراد صرف اسلام ہی کے دشمن نہیں ہیں بلکہ یہ افراد ہر دین کے دشمن ہیں ان لوگوں مسیحیت میں بھی تحریف کر کے اپنے مفادات کے مطابق قوانین بنا لئے ہیں۔

کیا اسلام اور سیاست ایک دوسرے سے جدا ہیں؟

میں تمام علماء کا شکر گزار ہوں اسلامی انقلاب کی کامیابی آپ کی مرہوں منت ہے آپ حضرات اپنی شرعی ذمہ داری پر عمل کرتے ہوے اس قوم کے راہنمائی کریں آپ کو قومی مسائل میں آگے رہنا ہوگا اس قوم کی مشکلات کو حل کریں میں ایرانی قوم کی طرف سے آپ کا شکر گزار ہوں خداوند متعال علماء کو سلامت رکھے آپ کے دشمنوں نے اسلام کا اور آپ کا ایک خراب چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا ہے کیوں کہ دشمن جانتا ہیکہ اسلام اور علماء دو بہت بڑی طاقتیں ہیں جن سے اسے خطرہ ہے لہذا اس نے ان دونوں کی خراب کرنے کی کوشش کی ہے ایسے افراد صرف اسلام ہی کے دشمن نہیں ہیں بلکہ یہ افراد ہر دین کے دشمن ہیں ان لوگوں مسیحیت میں بھی تحریف کر کے اپنے مفادات کے مطابق قوانین بنا لئے ہیں۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے اسلامی جمہوریہ ایران کی دارالحکومت تہران میں علوی مدرسے میں علماء سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا میں تمام علماء کا شکر گزار ہوں اسلامی انقلاب کی کامیابی آپ کی مرہوں منت ہے آپ حضرات اپنی شرعی ذمہ داری پر عمل کرتے ہوے اس قوم کے راہنمائی کریں آپ کو قومی مسائل میں آگے رہنا ہوگا اس قوم کی مشکلات کو حل کریں میں ایرانی قوم کی طرف سے آپ کا شکر گزار ہوں خداوند متعال علماء کو سلامت رکھے آپ کے دشمنوں نے اسلام کا اور آپ کا ایک خراب چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا ہے کیوں کہ دشمن جانتا ہیکہ اسلام اور علماء دو بہت بڑی طاقتیں ہیں جن سے اسے خطرہ ہے لہذا اس نے ان دونوں کی خراب کرنے کی کوشش کی ہے ایسے افراد صرف اسلام ہی کے دشمن نہیں ہیں بلکہ یہ افراد ہر دین کے دشمن ہیں ان لوگوں مسیحیت میں بھی تحریف کر کے اپنے مفادات کے مطابق قوانین بنا لئے ہیں۔

اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ اسلام اور اسلامی انقلاب کا دشمن اسلام اور علماء سے خوفزدہ ہے اس لئے اس نے دین اور سیاست میں جدائی کے مسئلے کو بیان کیا ہے انہوں نے یہ مسئلہ اس طرح بیان کیا ہے کہ خود علماء بھی اس کا شکار ہوے ہیں اس وقت ہمارے معاشرے میں کسی عالم کو سیاسی کہنا اسے گالی دینے کے برابر ہے ہمیں بھی اس بات کا یقین ہو گیا ہیکہ علماء کا کام صرف مساجد اور منابر تک محدود ہے ہم بھی یہی سوچنے لگے ہیں کہ ایک عالم دین کو صرف مسجد میں نماز پڑھا کر اور دنی مسائل کو بیان کر کے اپنے گھر میں جاکر بیٹھ جانا چاہیے حالاںکہ اگر قرآن کریم اور اسلامی تعلیمات کو دیکھا جاے تو ہمیں معلوم ہوگا کہ قرآن کریم ایک معاشرے کی تربیت کا حکم دیتا ہے جس سے یہ بات معلوم ہوتی ہیکہ اسلام نے سیاست کو خود سے الگ نہیں کیا بلکہ سیاست عین دیانت ہے لیکن اسلام کے دشمنوں نے اپنی ذاتی مفادات کے لئے اسلام کو سیاست سے الگ کرنے کی کوشش کی ہے۔

ای میل کریں