انبیاء اور اولیاء کرام کی قیام کی طرح امام حسین علیہ السلام کی قیام کا بھی ایک بنیادی اور اصلی مقصد ہے اور وہ حق کی دعوت اور انسانی زندگی میں توحید کو قائم کرنا ہے۔ عدل و انصاف کی حکومت کا قیام اور ظلم کا رد خود دعوت حق اور معاشرے میں توحید کے قیام کی ایک مثال ہے۔
امام حسین علیہ السلام نے جب دیکھا کہ اموی حکمرانوں نے ظلم و ستم کا راستہ اختیار کیا ہے اور وہ حق و انصاف کو تباہ کررہے ہیں اور اسلام کے چہرے کو سیاہ و برباد کررہے ہیں وہ اسلام کے احیاء اور لوگوں کی نجات اور روشن خیالی کے لیے قیام کرتے ہیں، جیسا کہ امام صادق علیہ السلام زیارت اربعین میں فرماتے ہیں: « وَبَذَلَ مُهْجَتَهُ فیکَ لِیَسْتَنْقِذَ عِبادَکَ مِنَ الْجَهالَةِ وَحَیْرَةِ الضَّلالَةِ؛ اُس نے اپنے خون کے آخری قطرے آپ [خدا] کی راه میں دیا تاکہ تیرے بندوں کو جہالت اور بھٹکنے سے بچایا جا سکے۔