سوال: کیا مستحب نماز سے واجب نماز اور مستحب نماز کی طرف عدول کرنا جا ئز ہے؟
جواب: مستحب نماز سے واجب نماز اور مستحب نماز کی طرف عدول کرنا جا ئز نہیں ہے، اگر چہ فریضہ نماز وں کی طرح مخصوص وقت اور ترتیب بھی ہو۔اسی طرح قضاء نماز سے اداء نماز کی طرف عدول کرنا جائز نہیں۔ پس اگر قضاء نماز میں مشغول ہو اور اس دوران متوجہ ہو جائے کہ اداء نماز کا وقت تنگ ہے تو اس صورت مین قضاء نماز کو چھوڑدے اور اداء نماز کو پڑھے۔ قضاء نماز سے اداء نماز کی طرف عدول کرنا جائز نہیں ہے۔اسی طرح دو اداء نمازوں جن کے در میان ترتیب ضروری ہے پہلی نماز سے دوسری نماز کی طرف عدول جائز نہیں ہے۔لیکن دوسری نماز پہلی نماز کی طرف عدول جائز ہے پس اگر اس خیال سے کہ نماز ظہر نہیں پڑھی، نماز ظہر پڑھنے میں مشغول ہو جائے، پھر نماز کے دوران معلوم ہو جائے کہ نماز ظہر پڑھی تھی تو اب نماز عصر کی طرف عدول نہیں کر سکتا اور اگر نمازی جہاں پر عدول کرنا جائز نہیں تھا عدول کرے اور کسی رکن میں داخل ہونے سے پہلے عدول کے جائز نہ ہونے کی طرف متوجہ ہو جائے تو بعید نہیں کہ جس نماز سے اس نے عدول کیا ہے وہ صحیح ہو۔ پس وہ کام جو اس نے عدول کے بعد انجام دئیے ہیں (مثلاسورہ پڑھی ہو ) ان کو عدول سے پہلے والی نماز کے عنوان سے دوبارہ انجام دے۔
تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 176