سوال: کتنے نجاسات نماز میں معاف ہیں؟
جواب: اول : بدن اور لباس میں زخم پھوڑے وغیرہ کا خون ، یہاں تک وہ ٹھیک ہو جائے۔
دوم : بدن یا لباس پر لگا ہوا خون ، اگر وسعت کے اعتبار سے در ہم بغلی سے کمتر ہو۔
سوم : ہر وہ چیز کہ تنہا جس کے ساتھ نماز نہیں پڑھی جا سکتی جیسے کمر بند اور جوراب وغیرہ ، اگر چہ حرام گوشت جانور کی نجاست سے ہی نجس ہو پھر بھی نماز میں معاف ہے لیکن اگر وہ چیز خود عین نجس سے بنی ہو ئی ہو ، جیسے مر دے کا جز ء یاکتے ، خنزیر یا کافر کے بال تو نماز میں معاف نہیں ہے ۔
چہارم :ہر وہ چیز جو جسم کے باطنی حصّے اور اس کے ملحقات میں سے ہوگئی ہو جیسے مرد ے کا گوشت کھایا ہو یاشراب پی ہو اور نجس خون کو جلد کے نیچے پہنچا یا ہو ، وہ نجس دھاگا کہ جس کے ذریعے اپنی جلد کو سیاہو تو یہ تمام چیز یں نماز میں معاف ہیں۔
پنجم : بچے کی پر ورش کرنے والی عورت ماں ہو یا کوئی اور اگر اس کا لباس بچے کے پیشاب کے ساتھ نجس ہو جا ئے تو نماز میں معاف ہے۔