کتنے نجاسات نماز میں معاف ہیں؟

بدن یا لباس پر لگا ہوا خون ، اگر وسعت کے اعتبار سے در ہم بغلی سے کمتر ہو

ID: 60383 | Date: 2019/09/16

سوال: کتنے نجاسات نماز میں  معاف ہیں؟


جواب: اول : بدن اور لباس میں  زخم پھوڑے وغیرہ کا خون ، یہاں  تک وہ ٹھیک ہو جائے۔


دوم : بدن یا لباس پر لگا ہوا خون ، اگر وسعت کے اعتبار سے در ہم بغلی سے کمتر ہو۔


سوم : ہر وہ چیز کہ تنہا جس کے ساتھ نماز نہیں  پڑھی جا سکتی جیسے کمر بند اور جوراب وغیرہ ، اگر چہ حرام گوشت جانور کی نجاست سے ہی نجس ہو پھر بھی نماز میں  معاف ہے لیکن اگر وہ چیز خود عین نجس سے بنی ہو ئی ہو ، جیسے مر دے کا جز ء یاکتے ، خنزیر یا کافر کے بال تو نماز میں  معاف نہیں  ہے ۔


چہارم :ہر وہ چیز جو جسم کے باطنی حصّے اور اس کے ملحقات میں  سے ہوگئی ہو جیسے مرد ے کا گوشت کھایا ہو یاشراب پی ہو اور نجس خون کو جلد کے نیچے پہنچا یا ہو ، وہ نجس دھاگا کہ جس کے ذریعے اپنی جلد کو سیاہو تو یہ تمام چیز یں  نماز میں  معاف ہیں۔


پنجم : بچے کی پر ورش کرنے والی عورت ماں  ہو یا کوئی اور اگر اس کا لباس بچے کے پیشاب کے ساتھ نجس ہو جا ئے تو نماز میں  معاف ہے۔