اسرائیل اور جنوبی افریقہ کو تیل کی بندش
سوال: آپ کی زبانی نقل ہوا ہے کہ شاہ کی حمایت جاری رکھنے والے غیر ملکی سر براہان مملکت، ایران سے تیل حاصل نہ کرسکیں گے۔ کیا آپ کا اصلی مقصود امریکہ نہیں ہے؟ کیا آپ یہ خیال کرتے ہیں کہ یہ دھمکی زیادہ عرصے تک کارگر ثابت ہوسکے گی؟ اگر آپ کا بس چلتا تو کیا آپ اسرائیل، جنوبی افریقہ، جاپان، فرانس اور امریکہ و غیرہ کیلئے تیل بند کردیتے؟ یا کسی اور خاص ملک کے لئے تیل بند کرتے؟
جواب: ہم کہہ چکے ہیں کہ محرم کی نویں اور دسویں تاریخ کو شاہ کے خلاف ہونے والے ملک گیر ریفرینڈم نے شاہی حکومت کی غیر قانونی حیثیت کو واضح کیا ہے یہاں تک کہ دنیا کے سامنے بھی، شاہ اور اس کی حکومت کو اس ملک کی نمائندگی کا اب کوئی حق نہیں (اگر چہ پہلے اس کا حق رہا ہو جبکہ ایسا حق کبھی حاصل نہیں رہا) بنابریں ، جو حکومت اس کی حمایت کرے اس کا یہ عمل ملت ایران کے خلاف اقدام تصور ہوگا اور ایرانی قوم کو حق حاصل ہوگا کہ وہ اپنے دشمن کی حمایت کرنے والوں کو تیل فروخت نہ کرے۔ البتہ ہم کہہ چکے ہیں کہ جب تک شاہ کی حمایت کرنے والے سربراہان حکومت اپنے باقی ہیں ہم ان کو تیل فروخت نہیں کریں گے خواہ وہ امریکہ ہو یا کوئی اور ملک۔ ہاں ! اسرائیل تو اس کے بارے میں واضح ہے کہ ہم اس غیرقانونی غاصب، مسلمانوں کے حقوق پر تجاوز کرنے والی اور دشمن اسلام حکومت کی کوئی مدد نہ کریں گے۔ جنوبی افریقہ کا مسئلہ بھی واضح ہے۔ کیونکہ وہاں کی قوم پرست حکومت کسی قسم کے انسانی اقدار کی ہرگز کوئی رعایت نہیں کرتی اور بنیادی طور پر ایک ظالم اور سفاک حکومت ہے۔
ان کے علاوہ دوسرے ملکوں کیلئے تیل بیچتے رہیں گے اور ہماری برآمدات بھی ان کے لئے جاری رہیں گی۔ البتہ اس سلسلے میں ملک کی اقتصادی و سیاسی صورتحال اور مصلحتوں کو مد نظر رکھا جائے گا۔
روزنامہ بالتیمورسال کو امام خمینی(رح) کا انٹرویو (پیرس)