سوال: نماز میت کے آداب بتائیے؟
جواب: اول : نماز سے پہلے تین مرتبہ’’ الصلوۃ ‘‘کہا جائے کہ جو اقامت ِ نماز کی منز لت پر ہے اور بناء بر احتیاط اس کو رجاء کی نیت سے بجا لانا چاہئے ۔
دوم : نماز گزار نے وضو ، غسل یا تیمم کیا ہوا ہو اور یہاں پر غسل یا وضو کے بد لے میں پانی موجود ہو نے کے باوجود تیمم کرنا جائز ہے بشر طیکہ وضو یا غسل کرنے سے نماز چھوٹ جانے کا خوف ہو بلکہ اگر خوف نہ بھی ہو تب بھی تیمم کرنا جائز ہے ۔
سوم : ا مام جماعت یا اکیلا شخص جو نماز پڑھ رہا ہے وہ مرد بلکہ ہر مذکر میت کے وسط کے بالمقا بل اور عورت بلکہ ہر مؤ نث کے سینے کے بالمقا بل کھڑاہوگا ۔
چہارم : چپل اتارنا ، بلکہ حذاء کے ساتھ بھی نماز پڑھنا مکروہ ہے اور حذاء سے مراد چپل ہی ہے البتہ بوٹ اور جوراب کے ساتھ نماز پڑھنا مکروہ نہیں ہے اگر چہ پا بر ہنہ نماز پڑھنا خصو صا امام کے لئے رجحان سے خالی نہیں ہے۔
پنجم : تکبیرات کہتے وقت ہاتھوں کا بلند کرنا خصوصا پہلی تکبیرکہتے وقت ۔
ششم: ان مقا مات پر نماز جنازہ پڑھنا جو اسی مقصد کے لئے بنائے گئے ہیں البتہ یہ عقلی طور پر رجحان رکھتاہے لیکن شر عی طور پر اس کا رجحان ثابت نہیں ہے ۔
ہفتم : مسجد الحرام کے علاوہ دوسری مساجد میں نماز میت نہ پڑھی جائے۔
ہشتم : نماز میت کو باجماعت پڑھنا ۔
تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 76