سوال: غسل میت کا طریقہ بتائیے؟
جواب: ابتداء میں میت کے بدن سے نجاست کا دور کرنا واجب ہے اور اقویٰ یہ ہے کہ غسل دینے سے پہلے ہرعضو کو صر دھو لینا کافی ہے اگر چہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ غسل سے پہلے میت کے پورے بدن کو پاک کیاجائے میت کو تین غسل دینا واجب ہے پہلا غسل آب سدر سے (بیری کے پتے کو پانی میں ملاکر ) دوسرا غسل آب کافور سے اور تیسرا خالص پانی سے دیاجائے گا ، اگر مذکو رہ تر تیب کالحاظ نہ رکھا گیا ہو تو یعنی جسے بعد میں انجام پاناچاہئے اس کا اعادہ کر تے ہوئے اس طرح دوبارہ غسل دے کہ جس سے تر تیب حاصل ہوجائے تو تینوں غسلوں میں ہر ایک غسل جنابت کی طرح ہوگا پس غسل میت کا آغاز سر اور گر دن کے دھونے سے ہوگا پھر میت کی دائیں جانب اور آخر میں بائیں جانب دھوئی جائے گی بناء بر احتیاط واجب تینوں غسلوں میں اسی طرح غسل ارتماسی دینا کہ ہر غسل کے بدلے میت کے پورے بدن کو ایک ہی مرتبہ پانی میں ڈبو دیاجائے کافی نہیں ہے البتہ ترتیب کالحاظ رکھتے ہوئے تینوں غسلوں میں سر دائیں اور بائیں جانب کو بالترتیب آب کثیر میں ڈبو دینا جائز ہے ۔
تحریر الوسیلہ، ج1، ص 62