غسل

غسل میت دینا کن کو واجب نہیں ہے؟

شہید کو غسل نہیں دیا جاتا

سوال: غسل میت دینا کن کو واجب نہیں ہے؟

جواب: شہید کو غسل نہیں  دیا جاتا اور اس سے مرا د وہ مقتو ل ہے جو امام معصوم یا ان کے نائب خاص کی ہمرا ہی میں  جہاد کر تا ہو ا مارا جائے بشر طیکہ میدان جنگ میں  جنگ کرتے ہوئے اس کی جان نکلے یا یہ کہ میدان جنگ کے علاوہ کسی اور جگہ اسے مردہ حالت میں  پائیں  ۔ ہا ں  اگر جنگ کے بعد میدان جنگ میں  اسے اس حالت میں  پالیں  کہ اس میں  ابھی آخری سانس باقی ہو تو اب اگر میدان جنگ میں  اس کا دم نکلے تو احتیاط واجب کی بناء پر اسے غسل و کفن دینا واجب ہے اگر میدان جنگ سے باہر اس کی جان نکلے تو اسے غسل وکفن دینا واجب ہے ۔ جو کوئی بیضئہ (حیثیت واساس )اسلام کی حفاظت کر تا ہوا مارا جائے اس پر شہید والاحکم  ہی جاری کیا جائے گا ۔ پس اسکی تغسیل و تکفین کی جائے گی  اور نہ ہی اسے حنوظ کیا جائے گا بلکہ اسے انہی کپڑوں  میں  دفن کیا جائے گا ہاں  اس کے بدن پر اگر کوئی لباس نہ ہو تو اسے کفن دیا جائے گا ۔ اسی طرح رجم (سنگسار کر نا ) یا قصاص کی وجہ سے جسے قتل کر نا ضروری ہو اس سے بھی غسل میت ساقط ہوجاتاہے کیونکہ (قتل یا سنگسار کر نے سے پہلے ) امام یا ان کے نائب خاص یا نائب عام اسے غسل میت کرنے کاحکم دیتے ہیں  ۔ پھر میت کی طر ح اسے کفن پہنایا جائے گا ، حنو ط کیا جائے گا ، اور پھر اسے قتل یا(سنگسار) کردیا  جائے گا  اور اس پر نماز جنازہ پڑھنے کے بعد غسل دیئے بغیر دفن کر دیا جائے گا ظاہری طور پر حکم یہ ہے خود مامور غسل میت کی نیت کرے اگر چہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ حکم دینے والا بھی نیت کرے ۔

تحریر الوسیلہ، ج1، ص 60

ای میل کریں