سوال: استحاضہ کے احکام کیا ہیں؟
جواب: جہاں تک استحاضہ کے احکام کا تعلق ہے تو استحاضہ تین اقسام پر مشتمل ہے یعنی استحاضہ قلیلہ، استحاضہ متوسطہ، استحاضہ کثیرہ۔
قسم اول: ( استحاضہ قلیلہ) یعنی اس سے مراد یہ ہے کہ روئی اس طرح خون آلود ہو جائے کہ وہ روئی کی تہہ تک پہنچ کر دوسری طرف نمایاں نہ ہواور اس کا حکم یہ کہ مستحاضہ ہر نماز کے لئے وضو کرے گی اور شرمگاہ کا ظاہری حصّہ خون آلود ہو جائے تو اسے بھی دھوئے گی اور بناء بر احتیاط واجب روئی کو تبدیل یا پاک کرے گی۔
قسم دوم: ( استحاضہ متوسطہ ) یعنی خون روئی کے اندر داخل ہو کر دوسری جانب سے نمایاں ہوجائے لیکن روئی کے اوپر موجود کپڑے تک نہ پہنچ پائے اور اس کا حکم علاوہ اس کے کہ جو استحاضہ قلیلہ میں ذکر ہوچکا ہے( ہر نماز کے بعد وضو کرنا) یہ ہے کہ عورت پر (ہر شب وروز) ایک غسل نماز صبح کے لئے واجب ہے بلکہ بناء بر اقویٰ ہر وہ نماز کہ جس سے پہلے یا جس کے دوران مستحاضہ خون دیکھے تو اس نماز کے لئے غسل کرنا واجب ہے ۔پس اگر نماز صبح کے بعد استحاضہ متوسطہ ہوتو نماز ظہر اور عصر کے لئے غسل کرنا واجب ہے۔ اور اگر نمازظہر و عصر کے بعد استحاضہ متوسطہ کا خون دیکھے تو نماز مغرب وعشاء کے لئے غسل کرنا واجب ہے۔
قسم سوم: ( استحاضہ کثیرہ) یعنی خون روئی سے کپڑے تک پہنچ کر بہہ نکلے اور اس کے علاوہ کہ جو قلیلہ اور متوسطہ میں گزر چکا ہے نیز کپڑے کو تبدیل یا پاک کرنے کے علاوہ حکم یہ ہے کہ نماز ظہر اور عصر کے لئے ایک غسل کرے اور دونوں نمازوں کو باہم پڑھے اور نماز مغرب عشاء کے لئے پھر ایک غسل کرے اور دونوں نمازوں کو ملا کر پڑھے یہ اس صورت میں ہے کہ جب استحاضہ کثیرہ کا خون نماز صبح سے پہلے آئے لیکن اگر نماز صبح کے بعد خون آئے تو اس دن دو غسل کرنا واجب ہے ایک نماز ظہر و عصر کے لئے دوسرا مغرب وعشاء کے لئے اگر ظہرین کے بعد محدث ہوجائے تو مغرب و عشاء کے لئے ایک غسل کرنا واجب ہے ۔ یہاں پر ظاہر یہ ہے کہ دو نمازوں کو ایک غسل کے ساتھ اس وقت پڑھ سکتی ہے جب ان دونوں نمازوں کو ملا کر پڑھے اگر چہ دونوں کا باہم پڑھنے کی اجازت ہے لیکن واجب نہیں یعنی اگر دونوں نمازوں کو ملا کر نہ پڑھے تو ہر نماز کے لئے ایک غسل واجب ہے پس گزشتہ بیانات کی روشنی میں واضح ہوگیا کہ استحاضہ قلیلہ پیشاب کی مانند حدث اصغر ہے ۔ پس اگر یہی خون استحاضہ جاری رہے یا پانچ نمازوں میں سے ہر ایک سے پہلے خون دیکھے تو یہ کئی مرتبہ سرزد ہونے والے حدث اصغر کی مانند ہے جیسے وہ شخص جسے باربار پیشاب آتا ہو جب کہ استحاضہ متوسطہ اور استحاضہ کثیرہ حدث اصغر بھی ہیں اور حدث اکبر بھی۔
تحریر الوسیلہ، ج 1، ص 52