مزدوری

مزدوری کی رقم

ولی ہونے کی حیثیت سے زندگی کے امور پر خرچ کیا

سوال: ایک شخص خود اور اس کے بالغ اور نابالغ بچے اور بچیاں کام کرتے ہیں اور مزدوری کی رقم سب کے سب اسی کو دیتے ہیں تا کہ زندگی کے اخراجات پر خرچ کرے اور بقیہ رقم کو باغ، گھر اور دیگر سرمایہ کی جمع آوری پر خرچ کرے۔ اب چند برسوں کے بعد ان کے اخراجات زندگی سے بچی ہوئی زیادہ رقم پر خمس واجب ہے؟ جب کہ بالغ اولاد نے اپنی مزدوری کی رقم بطور ہبہ یا قرض یا امانت اپنے والد کے پاس نہیں رکھی تھی، یعنی مصرف کا کوئی خاص نام معین نہیں کیا تھا۔

جواب: اگر مال مشترک کو بالغوں کی رضا اور نابالغوں کے ولی ہونے کی حیثیت سے زندگی کے امور پر خرچ کیا تھا اور بقیہ کو باغ اور سرمایہ کی جمع آوری کے لئے خرچ کیا تو اس باغ اور سرمایہ میں بالغ اور نابالغ سب شریک ہیں اور ان میں سے ہر ایک اپنے حصے کے خمس کا ضامن ہےاور اگر گھر کا بنانا سالانہ اخراجات میں سے ہے تو خمس نہیں ہے۔ ورنہ باغ اور سرمایہ کے حکم میں ہے۔

توضیح المسائل، ص 528

ای میل کریں