سوال: اگر کسی کو سال خمس کے پہنچنے کے قریب ہی کسی سے اپنی رقم قرض واپس لینی ہو اور واپسی کا وقت بھی پہنچ چکا ہو، لیکن شرم و حیا کی وجہ سے مطالبہ نہیں کرتا یا مطالبہ سے چشم پوشی کرتا ہے یا مطالبہ کرتا ہے، لیکن مقروض ادا نہیں کرتا یہاں تک کہ سال گزر جاتا ہے اور دوسرے سال میں وہ رقم وصول ہوتی ہے۔ آیا یہ رقم گزشتہ سال کی درآمد شمار کی جائے گی یا اس سال کی درآمد شمار ہوگی جس میں وصول ہوئی ہے؟
جواب: اگر مطالبہ کرنے سے وصول ہوجائے اور اس میں حرج بھی لازم نہ آتی ہو لازم ہے کہ اسی سال خمس دیا جائے اگر چہ مطالبہ یا وصول نہ بھی کیا ہو اور اگر مطالبہ کرنے سے حرج لازم آتی ہے اور اس کے بغیر وصول مشکل ہے یا مطالبہ کرنے پر بھی فعلا وصولی ممکن نہ ہو تو پھر سال وصول کے منافع میں شمار ہوگی۔
توضیح المسائل امام خمینی، ص 524