حج مسلمانوں کی سیاسی اور سماجی زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے:امام خمینی(رح)

حج مسلمانوں کی سیاسی اور سماجی زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے

ID: 54995 | Date: 2018/08/11

حج مسلمانوں کی سیاسی اور سماجی زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے
عید سعید قربان، دُنیا کے تمام مُسلمانوں اور ملّتِ عظیم ومجاہد ایران کو مبارک ہو کہ جنھوں نے اپنے عظیم انقلاب کے ذریعے، اپنے اسلامی وطن کی طرف بڑھنے والے عالمی لٹیروں کے ہاتھوں کو کاٹ دیا ہے ۔ خداوند تعالٰی کے ارادہ کے ساتھ اور حضرت بقیہ اللہ (ارواحنا لمقدمہ الفدائ) کی حمایت سے خود کو مشرق ومغرب کے ظالموں کے تسلّط سے آزاد کر والیا ہے اور اپنے عظیم انقلاب کو ثمر آور بنانے کے کئے ہمّت سے زیادہ قربانیاں دیں ہیں اور اب بھی اپنی تحریک اور جانبازی کو جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ انشاء اللہ مُلک میں اسلام کے نورانی احکام کے اجراء کا بلند مقصد حاصل ہو سکے۔


در حقیقت اُس روز عید سعید و مبارک ہوگی جب مسلمانوں کی بیداری اور علماء اسلام کی فرض شناسی کے نتیجے میں تمام مسلمانانِ عالم ظالموں او ر عالمی لٹیروں کے چنگل سے نجات حاصل کر لیں گے۔ یہ عظیم مقصد اس وقت حاصل ہوگا جب احکامِ اسلام کے مختلف پہلووں کو زیر ستم اقوام کے سامنے پیش کیا جائے گا ۔ ملّتوں کا اسلام ناشناختہ سے آشنا کیا جائے گا۔ مواقع کو تقدیر ساز عظیم کام کے لئے غنیمت شمار کرتے ہوئے ہاتھ سے نہ جانے دیں۔ عظیم حج کانفرنس سے بڑھ کر اور بالاتر موقع اور کون سا ہو سکتا ہے ۔ جسے خداوندِ تعالٰی نے مسلمانوں کے لئے فراہم کیا ہے۔


افسوس کی بات یہ ہے کہ اس تقدیر ساز عظیم فریضے کے مختلف پہلو ظالم حکومتوں کے انحراف کی وجہ سے اور پست فطرت درباری ملّاوں اور بعض عمامہ پوش اور مقدس نما لوگوں کی حماقتوں کی وجہ سے تمام اسلامی ممالک میں ابہام کے پرورں میں ہیں۔ ایسے احمق ہیں کہ اسلامی حکومت کی تشکیل کے بھی مخالف ہیں اور اسے طاغوتی حکومت سے بھی بدتر سمجھتے ہیں۔ ایسے نا سمجھ اور احمق ہیں کہ عظیم فریضۂ حج کو انہوں نے ایک بے جان نمائش میں محدود کر دیا ہے ۔ یہ لوگ مسلمانوں اور اسلامی ممالک کی مشکلات کے ذکر کو خلافِ شرع بلکہ کفر کی حد تک شمار کرتے ہیں ۔ ظالم ومنحرف حکومتوں سے وابستہ افراد ان مظلوموں کی فریاد کو جو دنیا کے گوشہ وکنار سے اس مرکز فریاد میں جمع ہوتے ہیں ، بے دینی اور خلافِ اسلام قرار دیتے ہیں۔


مسلمانوں کو پسماندہ رکھنے، غارتگروں اور ہوس اقتدار رکھنے والوں کے لئے راہ ہموار کرنے کے بازی گروں نے اسلام کو مسجد اور عبادت گاہوں میں محصور کر دیا ہے ۔ یہ لوگ مسلمانوں کے مسائل کی طرف متوجہ کرنے کے عمل کو اسلام، مسلمانوں اور علماء اسلام کی ذمّہ داریوں کے خلاف قرار دیتے ہیں۔


افسوس ان گمراہ کن پروپیگنڈوں کا دامن اس قدر وسیع تھا اور ہے کہ مسلمانوں کے معاشرے میں ، تمام اجتماعی اور سیاسی امور میں مداخلت علماء دین کی ذمّہ داریوں کے خلاف تصوّرکی جاتی ہے۔ سیاست میں مداخلت کو ناقابلِ بخشش گناہ سمجھا جاتا ہے ۔ نماز جمعہ کو ایک خشک صورت میں محدود کر دیا گیا ہے اور اس حد سے تجاوز کو خلافِ اسلام سمجھا جاتا ہے۔ یہ کہنا چاہیے کہ اسلام غریب الوطن ہے اور مسلمان اقوام پسماندہ اور حقائقِ اسلام سے بے خبر ہیں۔
اسلامی جمہوری ایران کے بانی امام خمینی (رح) نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوے کہ حج مسلمانوں کی سیاسی اور سماجی زندگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے فرمایا اسلام نے جس طرح حج کو ہدایت کا چراغ بنایا ہے دنیا کی کوئی بھی طاقت اس طرح کا چراغ نہیں جلا سکتی۔
امام خمینی (رح) فرماتے ہیں حج میں ہر سال مسلمانوں کے حالات کا جائزہ لینا چاہیے تانکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے حالات معلوم ہوں حج کے ذریعے اسلام کے پیغام کو پوری دنیا میں نشر کیا جا سکتا ہے اور یہ بہترین موقع ہے ہم مسلمانوں کی مظلومیت خاص کر فلسطین کی عوام پر ہونے والے مظالم کو پوری دنیا کے سامنے بیان کر سکتے ہیں۔