بار امانت

بار امانت

دیوان حضرت امام خمینی (رح)

میں  غم چاہتا ہوں ، تو غم خوار ہوجا

میں  ہوں  اہل دل، تو دل آزار ہوجا

نہ سمجھوں میں  دنیا کو اک جو برابر

مگر تو مرا یار دلدار ہوجا

میں  خود جھوم کر تختہ دار چوموں

مگر تو بنائے سردار ہوجا

میں  بیماری عشق دل میں  بسالوں

مسیحائے دل گر تو اے یار ہوجا

میں  ہو جاؤں  گا خود علمدار ہستی

بشرطیکہ تو میرا سردار ہوجا

مرا دل ہے قوسین سے بھی کچھ آگے

کہ تو آفتاب شب تار ہوجا

مرا دل اٹھا لے گا بار امانت

امین امانات اسرار ہوجا

ای میل کریں