دیوان حضرت امام خمینی (رح)

کعبہ دل

دیوان حضرت امام خمینی (رح)

جب تک اپنی ہستی ہے اس دنیا سے ناتا ہے

ہم نے سب دلبر کے سوا دل کے باہر پھینکا ہے

قافلے والو! لوٹ آؤ واپس راہ کعبہ سے

ہم نے یار کو مستی میں  گھر کے باہر دیکھا ہے

کہتے ہو لبیک یہ کیوں ؟ قافلے والو! غافل ہو

خوداس کی لبیک کا رس جام مے سے پٹکا ہے

جب تک پردہ باقی ہے اے صوفی محجوب ہے تو

ہم نے خودی کے پردہ کونیستی میں  دے مارا ہے

پردہ دار کعبہ آ، پردہ ہٹا دے کعبہ سے

ہم نے دل کے کعبہ سے ہر پردہ کو ہٹایا ہے

ساقی! ساغر غیروں کا کردے صہبا سے لبریز

ہم نے عشق کی صہبا کو دست یار سے چکھا ہے

ای میل کریں