چاک داماں ہی سے فرقت کا کوئی چارہ کریں
اور کس طرح علاج دل صد پارہ کریں
در میخانہ کرو وا کہ کوئی دم کے لیے
کچھ تو سامان سکون دل آوارہ کریں
درد دل دوستو! دل ہی میں چھپائے رکھو
کیوں نہ دل پیر خرابات کا بھی پارہ کریں
خم سلامت، تو نہ کیوں اس کا سہارا لے کر
پردہ عشق میں ذرہ کو بھی خم پارہ کریں
پردہ عشق سے اک روز نکال آئیں ہم
اس کے کوچہ کے مکنیوں کو بھی آوارہ کریں
بت ہر جائی و بے نام و نشاں جلوہ دکھا
دل کو ہم سیلیوں سے ہمسر رخسارہ کریں