دیوان حضرت امام خمینی (رح)

چشم بیمار

دیوان حضرت امام خمینی (رح)

خال لب کا ترے اے دوست گرفتار ہوں  میں

چشم بیمار کو دیکھا ہے تو بیمار ہوں  میں

کوس اناالحق کا بجایا ہے کہ مثل منصور

اتنا بیخود ہوں ، خریدار سردار ہوں میں

غم دلدار نے بھر دی وہ مری روح میں  آگ

جاں  سے بیزار ہوں  اور شہرہ بازار ہوں  میں

وارہے میرے لیے میکدہ کادر شب و روز

مسجد و مدرسہ دونوں  ہی سے بیزار ہوں  میں

جامہ زہد و ریا پھینک دیا اور پہنا

خرقہ پیر خرابات تو ہشیار ہوں  میں

واعظ شہر کی باتوں  نے ستایا جو مجھے

رند میخوار کا اب ہمدم و ہمکار ہوں  میں

یاد بتخانہ کروں  اب، کہ بت میکدہ نے

خواب سے مجھ کو جگایا ہے تو بیدار ہوں  میں

ای میل کریں