چشم بیمار

دیوان حضرت امام خمینی (رح)

ID: 77586 | Date: 2023/06/06

خال لب کا ترے اے دوست گرفتار ہوں  میں


چشم بیمار کو دیکھا ہے تو بیمار ہوں  میں


کوس اناالحق کا بجایا ہے کہ مثل منصور


اتنا بیخود ہوں ، خریدار سردار ہوں میں


غم دلدار نے بھر دی وہ مری روح میں  آگ


جاں  سے بیزار ہوں  اور شہرہ بازار ہوں  میں


وارہے میرے لیے میکدہ کادر شب و روز


مسجد و مدرسہ دونوں  ہی سے بیزار ہوں  میں


جامہ زہد و ریا پھینک دیا اور پہنا


خرقہ پیر خرابات تو ہشیار ہوں  میں


واعظ شہر کی باتوں  نے ستایا جو مجھے


رند میخوار کا اب ہمدم و ہمکار ہوں  میں


یاد بتخانہ کروں  اب، کہ بت میکدہ نے


خواب سے مجھ کو جگایا ہے تو بیدار ہوں  میں