دیوان امام خمینی (رح)

کعبہ عشق

دیوان امام خمینی (رح)

بتکدہ میں  مرے دلبر کا کہاں  نام و نشاں

خانہ کعبہ میں  بھی جلوہ نہیں  اس کا عیاں

خانقاہوں  میں  بھی کچھ ذکر نہیں  ہے اس کا

بند ہے اس کے لیے دیر و کنیسہ کی زباں

مدرسہ میں  ہے اگر کچھ تو وہ قیل و قال

دادگاہوں  کو ترے ذکر کی فرصت ہی کہاں

دیکھی بزم ادبا، بلکہ اسے پا بھی لیا

دیکھا میں  نے، ہے کلام ان کا معانی و بیاں

بزم رندان قلندر کا کہوں  کیا احوال

خودسروں  ہی کی ثنا تھی سحر و شام وہاں

یار دلدار ترے جام کا اک قطرہ مے

وہ عطا کرتا ہے جو دے نہ سکے کون و مکاں

اس کے غمزہ نے دیا مجھ کو وہ شعلہ جس سے

رہ گئے بار گہ قدس میں  قدسی حیراں

ای میل کریں