کعبہ عشق

دیوان امام خمینی (رح)

ID: 72770 | Date: 2022/01/05

بتکدہ میں  مرے دلبر کا کہاں  نام و نشاں


خانہ کعبہ میں  بھی جلوہ نہیں  اس کا عیاں


خانقاہوں  میں  بھی کچھ ذکر نہیں  ہے اس کا


بند ہے اس کے لیے دیر و کنیسہ کی زباں


مدرسہ میں  ہے اگر کچھ تو وہ قیل و قال


دادگاہوں  کو ترے ذکر کی فرصت ہی کہاں


دیکھی بزم ادبا، بلکہ اسے پا بھی لیا


دیکھا میں  نے، ہے کلام ان کا معانی و بیاں


بزم رندان قلندر کا کہوں  کیا احوال


خودسروں  ہی کی ثنا تھی سحر و شام وہاں


یار دلدار ترے جام کا اک قطرہ مے


وہ عطا کرتا ہے جو دے نہ سکے کون و مکاں


اس کے غمزہ نے دیا مجھ کو وہ شعلہ جس سے


رہ گئے بار گہ قدس میں  قدسی حیراں