توآدم زادہ ہے، کیوں بھول بیٹھا'' علم الاسما''
کہاں ہے '' قاب قوسین'' اور کدھر ہے تیرا '' او ادنیٰ''
یہ فریاد '' انا الحق'' بر فراز دار کیا معنی؟
اگر تو حق طلب ہے، کیا ہوئی ''انیت و انا''
الگ کردے یہ خرقہ ہے اگر تو صوفی صافی
گئی تیری کدھر وہ دم زنی بابوق و باقرنا
قلندر! زہد مت بیچ، آبرو اپنی نہ ضائع کر
توزاہد ہے تو بتلا ، کیا ہوا '' اقبال بر دنیا''
ہماری بندگی خوب اگر سوداگری ٹھہرے
تو کیا دعوی اخلاص، با ایں خود پرستی ہا
یہ دھندہ چھوڑدے زاہد! نہ دے اپنی طرف دعوت
سنا ہے میں نے تیرا '' لا الہ'' ، کیا ہوا ''ا لا'' ؟
ادیب کم نظر! بس توڑ دے یہ کلک آلودہ
دل آزاری ذرا کم کر، خدا سے کیوں ہے بے پروا