قبلہ عشق
دیوان امام خمینی (رح)
بہار ہے، در میخانہ باز لازم ہے
بسوئے قبلہ عاشق نماز لازم ہے
نسیم قدس نے عشاق باغ سے یہ کہا
کہ دو جہاں سے رہو بے نیاز، لازم ہے
نہیں پہنچتا ہے دامان سرو تک مرا ہاتھ
بہ بید عاشق مجنوں ، نیاز لازم ہے
ہے غم جو دل میں مرے عشق گلعذاراں کا
دوا، بہ جام مئے چارہ ساز لازم ہے
نہیں پہنچتا ہے دامان بوستان تک ہاتھ
نظر بہ سرو قد سرفراز لازم ہے