دیوان امام خمینی (رح)

غم یار

دیوان امام خمینی (رح)

غم یار

دیوان امام خمینی (رح)

 

بادہ پیمانہ دلبر میں  ہشیاری نہیں

بے خودی ایسی ہے جس کے بعد بیداری نہیں

ہے ہر اک، بیمار تیری نرگس بیمار کا

عاشق بیمار کو کچھ اور بیماری نہیں

ہٹ گیا عاشق کا دل ہرشے سے دلبر کے سوا

چپ ہے، اب کچھ یاد اسے جز عشق گفتاری نہیں

درد عشق یار کی شیرینی اب کس سے کہیں ؟

جز غم دلبر کسی کو فکر غمخواری نہیں

آکبھی بالیں  پہ اور بیمار رخ کو دیکھ لے

اور کو جز عشق کچھ فکر پرستاری نہیں

ناز کم کر، مہرباں  ہو جا، حجاب رخ اٹھا

دل کو دلبر سے غرض جز پردہ برداری نہیں

ای میل کریں