دیوان امام خمینی (رح)

طبیب عشق

دیوان امام خمینی (رح)

طبیب عشق

دیوان امام خمینی (رح)

 

غم دل کس سے کہوں  کوئی مرا یار نہیں

جان جاں ! تیرا سوا کوئی مددگار نہیں

غم ترے عشق کا میں  کس کو سناؤں  آخر

میں  ہوں  اس دشت میں  تنہا کوئی غمخوار نہیں

راز اس دیر مغاں  میں  نہ کہوں  گا دل کا

کہ یہاں  کوئی مرا محرم اسرار نہیں

ساقی! اک ساغر لبریز سے بیخود کردے

کوئی اس میکدہ مست میں  ہشیار نہیں

غم مرا عشق ہے، بستر ہے مرا بستر مرگ

جز ترے کوئی طبیب اور پرستارنہیں

لطف کر، آمری بالیں  پہ، تری جاں  کی قسم

جیسا آزار ہے مجھ کو، کوئی آزار نہیں

قلم سرخ سے اس صفحہ پہ خط دوں  جس میں

میرے عشق اور ترے حسن کی گفتار نہیں

ای میل کریں