امام خمینی (رہ) نے شیعہ فقہ کو ایک جدید عالمی نظر کے ساتھ پیش کیا
حوزہ نیوز ایجنسی کے بوشہر میں نمائندے کے مطابق، بوشہر کے سیاسی نظریاتی تنظیم ناجا کے سربراہ حجت الاسلام سید علی رضا ادیانی نے بوشہر میں گلزار شہداء میں 12 بہمن کی یادگاری تقریب میں دہہ فجر اور امام(رہ) کی ایران آمد اور انقلاب اسلامی ایران کی چالیسویں سالگرہ کی مناسبت سے انقلاب اسلامی اور اس میں امام خمینی (رہ) کے کردار اور ان کے کارناموں کے بارے میں گفتگو کی۔
انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ائمہ اہلبیت(علیھم السلام) کی زندگی کا مشترکہ باب سیاسی جدوجہد اور دینی اقتدار حاصل کرنا اور علوی اور کاظمی حکومتوں کا قیام تھا ، کہا: ہم امام(رہ) کی آمد کا جشن اس لئے مناتے ہیں کیونکہ اس الہی انسان نے اپنی انتھک جدوجہد سے آمرانہ نظام کے دباؤ اور قیدو بند کی صعوبتوں ، محرومیوں کے باوجود انقلاب اسلامی کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔
حجت الاسلام ادیانی نے مرحوم امام(رہ) کی الہی اور سیاسی وصیت کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا: "امام(رہ) نے اسلام اور مذہبی تعلیمات کی ایک نئی اور جدید طرز پر تشریح فرمائی اور انہوں نے خالص اسلام محمدی(ص) کو اس اسلام کے مقابلے میں جو (بعض شرپسند اور نام نہاد اسلام کے ٹھیکداروں کے ہاتھوں) تقریبا ویران ہو چکا تھا، دنیا کو متعارف کرایا اور اس میں ایک نئی روح پھونکی۔
بوشہر میں سیاسی نظریاتی تنظیم ناجا کے سربراہ نے کہا: امام خمینی(رہ) نے شیعہ فقہ کو ایک جدید عالمی نظر کے ساتھ پیش کیا اور اسلام کو محرومیت اور نظراندازی سے بچا کر جدید معاشرے کے تناظر میں لا کھڑا کیا۔
حجت الاسلام ادیانی نے انقلاب اسلامی کے نظریات کے حصول میں امام راحل(رہ) کے فیصلہ کن کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا:حضرت امام خمینی(رہ) کے نظریات میں سے ایک انصاف اور عدالت کی تلاش تھی اور اسی وجہ سے معاشرے کے کمزور اور مظلوم طبقے کے افراد نے بھی امام(رہ) کی آواز پر لبیک کہا۔
بوشہر میں سیاسی نظریاتی تنظیم ناجا کے سربراہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی دنیا کے مظلوموں کی حمایت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا کیونکہ ہمارا راستہ روشن اور ہمارے اصول واضح ہیں۔ دنیا میں جس جگہ بھی مسلمان اسلام کے نام پر اگر کسی تحریک کا آغاز کرتے ہیں تو انقلاب اسلامی ان کی حمایت کرے گا۔