علامہ ابن علی واعظ
دام ستم
بندے تھے صید دام ستم اس لئے اٹھا
ہر سمت کچلے جاتے تھے ہم اس لئے اٹھا
سب چاہتے تھے ، ابر کرم اس لئے اٹھا
پیاسی تھی سر زمین حرم ،اس لئے اٹھا
تاریکیوں کی کوکھ سے سورج اگا دیئے
صحرائے بے گیاہ میں زمزم بہادیئے