معاشرے کی تربیت میں مردوں سے زیادہ خواتین کا کردار اہم ہے
سازشامام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق سلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے 25 اسفند 1359 شمسی کو قم میں خواتین کے ایک انسٹیٹیوٹ سے ملاقات کے دوران فرمایا کہ درود و سلام ہو آپ تمام خواتین پر جنہوں نے اس تحریک میں مردوں کے لئے ایک معلم کا کردار ادا کیا ہے اور آج تک اسی راستے پر باقی ہیں حالاںکہ اغیار نے اسلامی تحریک سے آپ کو الگ کرنے کی بہت کوشش کی لیکن الحمد للہ انھیں اپنی کسی بھی سازش میں کامیابی نہیں ملی اسلامی تحریک کے دشمن ایران کی خواتین کو اس تحریک سے اس لئے الگ کرنا چاہتے تھے کیوں کہ وہ آپ سے ڈر رہے تھے کیوں کہ آپ نے اتنے بہادر مردوں کی تربیت کی ہے جو بغیر کسی خوف کہ دنیا کی سپر طاقتوں کا مقابلہ کر رہے ہیں۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ رضا خان نے کشف حجاب کے ذریعے سماج کو بنانے والے طبقے کو سماج میں فساد کا ذریعہ بنا کر ایران کے نوجوانوں کو فساد کی طرف لے جانا چاہتے تھے کیوں کہ ان کے اس ملک کی کوئی اہمیت نہیں تھی انھیں اس کی کوئی پرواہ نہیں تھی یہ ملک کس طرف جا رہا تھا وہ تو صرف اپنی مفادات کو دیکھ رہے تھے انہوں نے فرمایا کہ اس انقلاب اور اس تحریک کا کوئی بھی فائدہ نہ لیکن کم سے کم اتنا تو ہے کہ اس ملک کے جوانوں اور خواتین میں پیدا ہوئی تبدیلی ہی کافی ہے یہ جو اس انقلاب کی مخالفت میں لوگوں سے کہہ رہے ہیں کہ اس انقلاب نے کچھ بھی نہیں کیا انھیں آکر ایسے انسٹیٹیوٹ کو آکر دیکھیں کہ کس طرح ایران کی خواتین سماج ،معاشرے اور اپنے ملک کو بنا رہی ہیں۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے معاشرے میں خواتین کے کردار کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ معاشرے میں مردوں سے زیادہ خواتین کے کردار کی اہمیت ہے کیوں کہ خواتین خود بھی معاشرے میں اہم کردار کرتی ہیں اور معاشرے کو اچھا بنانے کے لئے اچھے افراد کی بھی تربیت بھی کرتی ہیں معاشرے میں ایک ماں کی خدمت ایک استاد سے بھی زیادہ اہم ہے اور یہ وہی کام ہے جسے خود انبیاء علیھم السلام چاہتے تھے وہ یہی چاہتے تھے کہ خواتین معاشرے کی تربیت کریں۔
حوزہ علمیہ کے استاد نے فرمایا کہ آخر میں ایران کے جوانوں سے یہی کہنا چاہتا ہوں کہ اس اتحاد کو اسی طرح برقرار رکھیں اور دشمنوں کی سازشوں کا ناکام بنائیں کیوں اسلامی انقلاب کی کامیابی کی وجہ بھی ہمارا اتحاد تھا اور اس کی بقا بھی اسی اتحاد میں ہے۔