دیوان امام خمینی (رح)

شرح جلوہ

کس کی آنکھوں نے نہ دیکھا رخ زیبا ترا // خوان نعمت سے ترے، ہے متنعم ہر ہاتھ

شرح جلوہ

کس کی آنکھوں  نے نہ دیکھا رخ زیبا ترا

خوان نعمت سے ترے، ہے متنعم ہر ہاتھ

راہی عشق ہوں ، کیا خرفہ و مسند سے غرض

کھوٹے سکوں  سے نہ لے مول قد سروقداں  

جس کا تو قبلہ نہیں ، رخ وہ کرے کس جانب

بزم عشاق تو ہر جا ہے کہ ہر جاہے تو

اور کیا دیکھ ہی سکتی ہے زمانے کی نگاہ

وا کیا عشق کا در، بند کیا عقل کا در

توڑ دوں  لوح و قلم مجھ سے یہ ہوسکتا ہے

یہ نہیں  ہوگا کہ سمجھا سکوں  جلوہ تیرا

 

ای میل کریں