روزه

فلسفہ روزہ

رسولخدا(ص) لوگوں میں سب سے زیادہ سخی اور جواد تھے اور ماہ مبارک رمضان میں دیگر اوقات اور مہینوں سے زیادہ سخاوت اور بخشش کرتے تھے

فلسفہ روزہ

روزہ، خداوند عالم کی ایک اہم عبادت اور دین اسلام کا ایک رکن ہے۔ روزے کے بے شمار فوائد اور حکمتیں ہیں؛ خواہ فردی ہو یا اجتماعی، منجملہ غرباء اور مساکین کے حال کی جانب توجہ اور فقرا اور بے نوا افراد کے حالات سے آشنائی ہوتی ہے۔ روزہ دار مختصر مدت کے لئے بھوکا اور پیاسا رہتا ہے اور بھوک اور پیاس کا احساس کرتا ہے۔ یقینا وہ ہمیشہ ہمیشہ کے فقراء اور بے چارہ لوگوں کی بھوک اور پیاس کو یاد کرے گا اور یہ توجہ اور آگہی باعث ہوگی کہ وہ فقراء و مساکین کی مدد کرے گا اور ان کے حق میں مہربانی کرے گا؛ کیونکہ مہربانی اور محبت درد و الم سے پیدا ہوتی ہے اور روزہ نفس کے اندر محبت اور ہمدردی کی پرورش اور تقویت کا ایک طریقہ ہے اور جب دولت مند افراد فقراء اور مساکین کی نسبت اپنی ہمدردی اور محبت کا اظہار کریں تو سماج کے ہر طبقہ کے درمیان میل محبت پیدا ہوگی اور کینہ و حسد دور ہوگا اور کی نصیحتیں اور خیر خواہی کے جذبات اور نیک اقوال موثر ہوں گے۔

رسولخدا(ص) لوگوں میں سب سے زیادہ سخی اور جواد تھے اور ماہ مبارک رمضان میں دیگر اوقات اور مہینوں سے زیادہ سخاوت اور بخشش کرتے تھے۔ روزہ کا ایک فلسفہ فقراء اور مالداروں کے درمیان مساوات اور برابری قائم کرناہے اور یہ مساوات ایک عملی نظام ہے۔ اس کا اجراء کرکے لوگوں کے اندر اتحاد اور اتفاق، شعور احساس پیدا ہوگا۔ روزہ فساد کے مقابلہ میں سپر اور ڈھال ہے۔ جب کوئی روزہ رکھتا ہے تو وہ خود کو، غیبت، تہمت اور بہتان سے محفوظ رکھتا ہے۔ اپنی آنکھ، کان، زبان اور اعضاء و جوارح سب کو برائی کرنے سے روکتا، دل و دماغ کو برے اور گندے خیالات سے دور رکھتا ہے۔

روزہ ، بغض و حسد، کینہ و کدورت اور زبان درازی اور گالم گلوج، بدزبانی، فحاشی جیسی بری عادتوں سے بچاتا ہے اور انسان کو عدل و احسان، مروت و مساوات کا درس دیتا ہے۔ اخلاقی برائیوں اور غیر اسلامی عادات و اطوار سے دور کرتا  اور اسلامی و انسانی آداب و رسومات سے قریب کرتا ہے۔ انسان کو اپنے خالق سے جوڑتا اور اس کے اندر اخلاص و محبت اور خیر و بھلائی کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ انسان کے جسم و جان کے لئے اکسیر حیات ہےاور تمام بیماریوں کو شفا بخشتا ہے۔

خداوند عالم ہم سب کو سچا روزہ دار اور نیک و اچھا بندہ بننے کی توفیق عطا کردے۔ آمین۔

ای میل کریں