ڈاکٹر شریعتی اور استاد مطہری کے بارے میں امام خمینی (رح) کا نظریہ
ایک سفر میں جب میں نجف گیا تو سنا تھا کہ آقا اشراقی ایک جناب کی مدد سے (شاید آقا فاضل لنکرانی ہوں) ڈاکٹر شریعتی کے خلاف مشترکہ طور پر ایک کتاب شائع کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ لہذا میں اپنی معلومات کے لئے کہ آیا امام کو اس بات کی خبر ہے کہ نہیں، امام سے کیا: میں نے کہا کہ نقل ہوا ہے کہ آقا اشراقی نے آپ سے کہا ہے کہ اشراقی نے آپ سے کہا ہے کہ شریعتی نے خود کو پیغمبروں کے ہم پلہ قرار دیا ہے۔ آپ نے جواب دیا: ان افواہوں پر توجہ نہ دو۔ آقا مطہری نے جب کتاب حجاب لکھی تو بعض حضرات نے مجھے خط لکھا کہ جب سے ان کی کتاب شائع ہوئی اس وقت سے ہمارے محلہ کی لڑکیوں نے اپنے سروں سے چادریں اتار دی ہےں۔ میں نے پیغام دیا کہ اگر ایک عالم کی بات اس درجہ اثر انداز ہے تو اس کی حفاظت کرو، اس کی تائید اور تشویق کرو اور جوانوں کو اس کی بات ماننے دو۔