4 نومبر

تہران میں امریکی سفارتخانے پر قبضہ

امریکی ایمبسی میں قدم رکھنا اور اس پر قبضہ جمانا گزشتہ دور اور گزشتہ حکومت میں صرف ایک سوچ و خیال نظر آتا تھا

امریکی ایمبسی( جاسوسی اڈے) پر قبضہ ایرانی قوم کی قومی، انسانی اور اسلامی  قدرت  کا ایک جلوہ ہے۔ جاسوسی اڈے پر قبضہ اس چیز کا سبب بنا کہ  شکست کے بارے  میں امریکی پروپگنڈوں کے منفی نتائج، تمام لوگوں سے اذہان سے نکل جائیں ۔ امام راحل(رح)  نے اس سلسلہ میں فرمایا: امریکی ایمبسی میں قدم رکھنا اور اس پر قبضہ جمانا گزشتہ دور اور گزشتہ حکومت میں صرف ایک سوچ و خیال  نظر آتا تھا، یہ کیسے ممکن ہے کہ جس قوم کے پاس کچھ بھی نہیں ، جن جوانوں کے پاس کچھ بھی نہیں وہ جاکر امریکی ایمبسی پر کنٹرول کر لیں، امریکیوں کی یہ سوچ تھی کہ اگر ایسا واقعہ رونما ہوجائے تو ایرانی قوم ہوا میں اڑ جائے گی یہ ایسے پروپگنڈے تھے جو انہوں نے اپنی تبلیغات و شیطنت  کے ذریعہ لوگوں کے ذہنوں میں بٹھا رکھے تھے اور لوگوں کو اپنی قومی، انسانی اور اسلامی طاقت سے غافل بنا رکھا تھا۔

ای میل کریں