پاسبان انقلاب

پاسبان انقلاب

دشمنوں تم کیا مٹاو گے وہ روح اللہ ہے / حشر تک باقی رہےگا خاندان انقلاب

اے مجاہد اے خمینی روح و جان انقلاب

تجھ پہ نازاں ہے ابھی تک آسمان انقلاب

میرا دل  پھر  کہہ رہا ہے عاشقان انقلاب

مطلع ثانی کہوں میں از زبان انقلاب

جب چلا لے کر خمینی کاروانِ  انقلاب

خالقِ اکبر بنا خود سائبانِ انقلاب

کس میں جرئت ہے مٹائے جو نشان انقلاب

ہے پس پردہ ابھی اک پاسبان انقلاب

جل رہے ہیں اس لی سب دشمنان انقلاب

ہے پھلا پھولا ابھی تک بوستان انقلاب

اے خمینی تیرے جذبے تیری ہمت کو سلام

کر رہا ہے سر جھکا کے آسمان انقلاب

بھیجتی تھیں دل کے ٹکڑوں کو شہادت کےلئے

اپنے ہاتھوں سے سجا کر خود زنان انقلاب

مل گیا حبل المتیں کا اس کو مصداق اتم

آ گئی ہاتھوں میں جس کے ریسمان انقلاب

دشمنوں تم کیا مٹاو گے وہ روح اللہ ہے

حشر تک باقی رہےگا خاندان انقلاب

اپنی اولادیں بھی دیتے ہیں خدا کی راہ میں

کربلا سے درس لے کر رہبران انقلاب

مارایت کا خمینی کی زباں پہ ورد تھا

سختیاں سہ کربھی لاکھوں درمیان انقلاب

ساری دنیا دیکھ لے اس دور پر آشوب میں

سیستانی خامنہ ای ہیں زبان انقلاب

اپنی خوشبو سے معطر سارا عالم کر دیا

اس طرح مہکا جہاں میں گلسِتان انقلاب

رزق پاتے ہیں خدا سے جنت فردوس میں

مر نہیں سکتے کبھی بھی غازیان انقلاب

کبریا سے میری رہتی ہے نمازوں میں دعا

اے حسن بن جاؤں میں بھی ترجمان انقلاب

 

محمد حسن سرسوی -  ہندوستان

۷ فروری ۲۰۱۸ء

ای میل کریں