مشکور حسین یاد – لاہور
سامنے منظر
ایک سمندر
مرد ایراں
مرد قلندر
دہر کا موتی
جس کی اندر
چاند ستارے
جس کے سائے
کاہکشاؤں
کو شرمائے
نُہ افلاک کو
باندھ کے لائے
مٹھی کھولے
عرش دکھائے