میں نے بارہ سال تک امام (رح) کے دروس میں شرکت کی اور اس عرصے میں ایک مکروہ عمل بھی ان سے سرزد ہوتے نہ دیکھا، اور اگر خدا خواست کبھی غیبت یا جھوٹ کی سی کوئی صورت ان کے سامنے پیش آجاتی تو اس پر آپ (رح) کے چہرے سے پریشانی اور غمی کے آثار صاف نظر آنے لگ جاتے تھے۔
میں کبھی بھی یہ واقعہ فراموش نہیں کروں گا کہ جب ایک مرتبہ امام (رح) کلاس درس میں تشریف لائے اور ایسے لگتا تھا کہ آپ ناراحت ہیں اور آپ کا نفس مقام والا سے مقام سفلی کی منزل پر آچکا تھا۔ اس دن آپ نے کوئی سبق نہیں پڑھا بلکہ صرف ایک نصیحت کی اور چلے گئے۔ اس کے بعد آپ کو فورا بخار ہوگیا اور آپ تین دن تک درس پڑھانے تشریف نہ لائے۔ اور یہ سارا حادثہ اس لئے پیش آیا کہ آپ کو معلوم ہوا تھا کہ آپ کے ایک شاگرد نے کسی مرجع تقلید کی غیبت کی ہے۔