امام (رح) کی زندگی کا معمول عام لوگوں کی زندگیوں کی طرح ہی تھا۔ لہذا آپ اپنی زندگی میں کوئی اضافی کام نہیں کیا کرتے تھے سوائے عبادت الہی کے۔ لیکن آپ کا وقت مطالعہ زیاده کرتا تھا اس لئے جب آپ (رح) اپنے کمرے میں داخل ہوتے تھے اس وقت کوئی بھی اندر نظر ڈالتا تو صرف یہی دیکھتا کہ آپ محو مطالعہ ہیں۔ تیرہ سال نجف اشرف میں آپ بچوں سے دور رہے اور نجف کی گرم ہواؤوں کو بھی صبر و تحمل کے ساتھ برداشت کرتے رہے اور ان طولانی دنوں میں روزہ رکھا کرتے اس حالت کو دیکھ کر گھر کا خادم بعض اوقات رونے لگ جاتا اور کہتا تھا، جب میں امام (رح) کا کھنا ان کے کمرے میں رکھ کر باہر آجاتا تھا اور کچھ دیر کے بعد جب میں دوبارہ کمرے میں جاتا اور دیکھتا تو بہت ہی کم کھانا امام (رح) نے کھایا ہوتا اور باقی اسی طرح پڑا ہوتا تھا اور ایسے لگتا تھا کہ جیسے کسی نے اس سے کھنا کھایا ہی نہیں۔