سال 1963ء میں ایک شخص امام (رح) کے نام ایک خط لایا که جس کا متن یہ تھا:
اے روح اللہ خمینی! کیا آپ اپنے آپ کو دوسرے علماء سے اعلم سمجھتے ہیں یا نہیں؟ برائے مہربانی اس سوال کا جواب ضرور دیں!
امام (رح) نے اسی خط کے نیچے لکھا:
بسمہ تعالی، تزکیة المرء لنفسه قبیح (روح اللہ موسوی خمینی)
یعنی اپنے منہ اپنی تعریف کرنا، اچھی بات نہیں۔
وه مزید فرماتے ہیں: امام (رح) کی کتابوں میں سے کتاب طهارت جو کہ چار جلدوں پر مشتمل ہے اور اسی طرح کتاب دماء ثلاثہ، کو چھپواتے وقت ہم نے آپ (رح) سے عرض کی: آقا! کیا آپ کی اجازت ہے کہ ہم اس کتاب کو چھپوائیں؟ آپ (رح) نے فرمایا: اس بات کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں، آپ کی اپنی مرضی کی بات ہے اگر چاہیں تو چھپوالیں ورنہ رہنے دیں۔
جو لوگ اہل قلم ہیں وہ اس واقعہ کی اہمیت کو صحیح انداز میں محسوس کرسکتے ہیں که امام (رح) کس حد تک شہرت طلبی سے دور تھے اور صرف خدا کی ذات کے لئے وقف تھے۔