سامراجی سازشیں اور پارہ پارہ جہان اسلام

سامراجی سازشیں اور پارہ پارہ جہان اسلام

امام خمینی: مسلمانو! متحد ہوجاﺅ اور دین کو بچاؤ، اسلام کو بچاﺅ خود کو بچاؤ۔

امام خمینی: مسلمانو! متحد ہوجاﺅ اور دین کو بچاؤ، اسلام کو بچاﺅ خود کو بچاؤ۔

دنیا کی حقیقت وحدت و وحدانیت کی ترجمان ہے اور دنیا کے ذرہ ذرہ سے یہ آواز اُبھر رہی ہےکہ میں اس سے اور اسی طرف پلٹ کر جانے والا ہوں اور دنیا کے یہ راز و نیاز کسی عقلمند آدمی سے قطعی پوشیدہ نہیں رہ سکتے؛ وہ انسان نادان ہے جو مقصد زندگی کی حقیقت سے ناواقف ہو جس نے زندگی کی حقیقتوں اور مقاصد کو نہیں پہچانا؛ وہ حق اور باطل کے درمیان قطعی تمیز نہیں کرسکتا اور ایسے ہی لوگوں کو سامراجی اور طاغوتی طاقتیں تفرقہ و اختلاف کا شکار بنا لیا کرتی ہیں؛ وہ اس انحراف کا شکار ہو کر باطل کی طرف پیش قدم ہو جایا کرتا ہے؛ پس اس سے یہ نتیجہ برآمد ہوتا ہےکہ دنیاوی نظام کی اصل اور حقیقی بنیاد وحدت و اتحاد ہے اور تفرقہ و اختلافات ایک غیر حقیقی اور عارضی امر ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ مسلمانوں کے درمیان موجود وحدت و اتحاد نے مشرق و مغرب کے مفاد پرست اور سامراجی پیکر پر ہمیشہ گہری چوٹ لگائی ہے؛ اسلام دشمن سامراجی طاقتیں ہمیشہ مسلمانوں میں تفرقہ و اختلاف پیدا کرنے کےلئے کوشاں رہا کرتے ہیں تاکہ یہ اُمت واحدہ چھوٹے چھوٹے گروہوں میں بٹ کر کمزور اور مغلوب الحال ہوجائے؛ یہ دنیا بھر کے مسلمانوں کی مظلومی ہی تو ہےکہ آج بین الاقوامی سامراج نے امریکہ کی قیادت کے سایہ میں ہمیں خوفناک مظالم کا نشانہ بنا رکھا ہے اور امریکہ کے پٹھو اسرائیل نے مسلمانوں پر کئے جانے والے مظالم کی انتہا کر دی؛ بیت المقدّس قبلہ اول کی حالت دیکھئے، فلسطین میں نہتے مظلوم مسلمانوں کی حالت دیکھئے، پاکستان کی بُربادی اور افغانستان کی نیلامی دیکھئے، شام و عراق کی ویرانی اور غزہ کی بربادی دیکھئے، کشمیر عزیز میں قتل و غارت دیکھئے؛ مسلمانو! بیدار ہو جاﺅ۔

علامہ اقبال علیہ الرحمہ:

حکمت مغرب سے ملت کی یہ کیفیت ہوئی

ٹکڑے ٹکڑے جس طرح سونے کو کر دیتا ہے غار

علامہ اقبال ؒ  اسلامی معاشرہ میں وحدت و اتحاد کے قائل تھے جو مستحکم اور مقدس بنیادوں پر قائم ہو، امام خمینی ؒ فرماتے ہیں: قرآن مجید کی تعلیمات پر مبنی اسلامی وحدت کے سایہ میں ہم لوگوں کو متحد رہنا چاہئے، یہ کوئی اہم بات نہیں ہےکہ آپ لوگ کسی ایک مسئلہ و معاملہ میں متحد رہے اور تفرقہ و اختلافات پیدا نہ کیجئے بلکہ حکم خداوندی یہ ہےکہ سب لوگ " اعتصام بحبل ﷲ " کی پیروی کریں۔

انبیاء (ص) کی بعثت کا مقصد یہ نہیں رہا کہ وہ لوگوں کو کسی ایک کام کےلئے متحد کر دیں بلکہ ان کی آمد کا مقصد تمام لوگوں کو راہ حق میں جمع کرنا، ثابت قدم بنایا ہے۔

امام خمینیؒ فرماتے ہیں کہ اے پوری دنیا کے مسلمانو! اور اس دھرتی کے مستضعفو! اٹھو اور اپنی تقدیر کا فیصلہ اپنے ہاتھوں میں لے لو کب تک تم بیٹھے رہوگے اور تمہاری تقدیر کے فیصلے واشنگٹن اور ماسکو میں ہوتے رہیں گے؟ کب تک تمہارا قدس مبارک امریکی کٹھ پتلی غاصب اسرائیل کے پاﺅں تلے پائمال ہوتا رہےگا؟ مسلمانو! متحد ہوجاﺅ اور دین کو بچاؤ، اسلام کو بچاﺅ خود کو بچاؤ۔

ملت کے ساتھ رابطہ استوار رکھ

پیوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ

علامہ اقبالؒ

ای میل کریں