امام صادق علیہ السلام یونیورسٹی کےعلمی بورڈ کے رکن سید مجید امامی نے خبررساں ایجنسی شبستان کے نامہ نگار سے گفتگو کے دوران ایک اسلامی اور انقلابی حرکت کی سماجی قیادت میں حضرت امام خمینی رحمة اللہ علیہ کی خصوصیات اور ان کے معیاروں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امام خمینی نظری حکمت کے علاوہ عملی حکمت پر بھی تسلط رکھتے تھے اور ہم نے آپ کے بیرونی فیصلوں اور تدابیر میں آپ کی باطنی اور اندرونی معرفت کے اثرات کا مشاہدہ کیا ہے۔ درحقیقت امام خمینی فقہ، فلسفہ اور عرفان اسلامی پرمشتمل سماجی قیادت کا عملی نمونہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہےکہ ممکن ہے کہ ہم جدید معیاروں اور خصوصیات کی بنیاد پر فیصلہ کریں اور اپنے ذہن کو دوسروں کی خصوصیات کے ساتھ آلودہ کر بیٹھیں اور کہیں کہ مثلا امام، جمہوریت کو پسند کرتے تھے یا بہت زیادہ ٹھوس اور فوری فیصلے کرتے تھے۔ لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ ان خصوصیات اور معیاروں کے ساتھ ہم اس مسئلے کی گہرائی تک نہیں پہنچ سکتے ہیں لہذا امام خمینی رحمة اللہ علیہ کی شخصیت کو سمجھنے کےلیے ہمیں از سرنو اپنے معیاروں کا جائزہ لینا پڑےگا۔
معارف اسلامی یونیورسٹی کے علمی بورڈ کے رکن نے کہا ہے کہ قرآن کریم کی رو سے سماجی قیادت کا ایک اہم معیار دلوں پر حکومت کرنا ہے۔ ہم قرآن کریم میں دیکھتے ہیں کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام جب اپنے بیٹوں کےلیے دعا کرتے ہیں تو پروردگار عالم کی درگاہ میں عرض کرتے ہیں کہ پروردگارا انہیں لوگوں کا امام قراردے؛ اس کے ساتھ ساتھ آپ یہ دعا کرتے ہیں کہ پروردگارا لوگوں کے دلوں کو ان ائمہ اور پیشواوں کہ جو میری نسل سے ہیں، کی طرف موڑ دے (فَاجْعَلْ أَفْئِدَةً مِّنَ النَّاسِ تَهْوِي إِلَيْهِمْ...) ہم دیکھتے ہیں کہ دلوں پر حکومت کا معیار حضرت امام خمینی کے بارے میں کس قدر جاری ہے۔
امامی نے مزید کہا ہے کہ سماجی قیادت کا دوسرا معیار یہ ہے کہ امام اور قائد کو اپنی امت سے محبت کرنی چاہیے جیسا کہ امیرالمومنین علیہ السلام مالک اشتر سے فرماتے ہیں کہ وأَشْعِرْ قَلْبَكَ الرَّحْمَةَ لِلرَّعِيَّةِ، والْمَحَبَّةَ لَهُمْ، واللُّطْفَ بِهِمْ ... اپنے دل کو لوگوں کی محبت اور رحمت سے بھر دو۔ ہم دیکھتے ہیں کہ امام خمینی اپنے لوگوں اور مظلوم افراد سے کتنی محبت سے پیش آتے تھے۔ امام خمینی رحمة اللہ علیہ لوگوں اور مظلومین کو اسلامی نظام کا چشم وچراغ سمجھتے تھے۔
انہوں نے سماجی قیادت کے ایک اور معیار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امام خمینی رحمة اللہ علیہ ہمیشہ معاشرے کو مہدویت کے روشن مستقبل کی طرف راہنمائی کرتے تھے۔ درحقیقت روشن مستقبل کی قیادت، حقیقی اسلام کی سماجی تحریکوں کی قیادت کا ایک اہم معیار شمار ہوتا ہے۔ امام خمینی بھی ہمیشہ معاشرے کو مہدوی مستقبل کی طرف راہنمائی کرتے تھے۔ آپ نے کبھی بھی اپنے معاشرے کو کسی خاص زمانے اور مکان میں محدود نہیں کیا ہے۔ مثال کے طورپر امام خمینی نے بہت سے مقامات پر اپنے خطابات اور پیغامات میں اس مطلب کی طرف اشارہ کیا ہے کہ ہم آئے ہیں تاکہ اس پرچم کو اس کے حقیقی وارث کے حوالے کریں۔ بنیادی طورپر حقیقی سعادت اور انقلاب یہ ہے کہ وہ حقیقی وارث، آشکارا طورپر اس پرچم کو اپنے ہاتھوں میں لے لیں۔ بنابریں، روشن مستقبل کی امید دلانا امام خمینی رحمة اللہ علیہ کی قیادت کا ایک اہم معیار ہے۔
ماخذ: شبستان خبررساں ایجنسی