حقیقت میں ہمارے اس با عظمت رہبر نے اپنے الہی قیام سے جانوں کو حیات بخشی اور اس حیات کے سائے میں علوم اسلامی کو زندہ کیا اور خدا وند سبحان نے بھی اپنی غیبی امداد سے ان کی تائید کی امام راحل نے قرآن مہجور کو قرآن مشہور، سنت مستور کو سنت ظاہر، اور دین مہجور کو دین مانوس بنا دیا۔
ہاں، امام رضوان اللہ علیہ ہمیشہ تاریخ کی ایک زندہ حقیقت ہیں آپ مکتب اہلبیت اور عصمت و طہارت کے لیے ایک شائستہ شاگرد اور ایک ایسے امام زادہ ہیں کہ جن کے زمانہ میں حق باطل کے اوپر جلوہ گر ہوا۔ لہذا بغیر کسی تردید کے آپ کے مرقد کے پاس ان نورانی فقروں کو پڑھ سکتے ہیں:
اشھد انک قد اقمت الحج و اتیت الزکاۃ و امرت بالمعروف و نھیت عن المنکر و جاھدت فی اللہ حق جھادہ حتی اتیک الیقین۔