آیت اللہ جوادی آملی، مسجد اعظم

ہم سب، شہدا اور امام خمینی(رح) کے دسترخوان پر بیٹھے ہیں

بعض افراد بآسانی جھوٹ سے کام لیتے ہیں اور اسی کے ساتھ، بآسانی لوگوں کے درمیان تفرقہ اندازی بھی کرتے ہیں۔

حضرت آیت اللہ العظمی جوادی آملی نے لوگوں کو مستقبل انتخابات ميں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا: ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ اسلامی نظام میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر نیــز ہدایت اور ارشاد کے ذریعے، موجودہ مشکلات کو برطرف کریں اور نابجا باتوں سے پرہیز کرتے ہوئے روشن کئی گئی آگ کو خاموش کردیں۔

حضرت آیت اللہ نے نیک اخلاق اور کردار کو اللہ تعالی کی جانب سے عطا شدہ انسانی سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا: اللہ تعالی نے روز اول سے انسانی فطرت اور اس کے اعضا وجوارح کو حق کی بنا پر خلق فرمایا اور اس میں کوئی ناحق اور خلاف نہیں ہے۔ اور یہ ہمارا فرض ہے کہ جو چیز ہم سن لیتے ہیں اسے اپنے قلب سے موازنہ کرتے ہوئے جہل عقلی عملی اور انحراف سے دوچار نہ ہوجائیں۔

آیت اللہ جوادی آملی نے اپنے کلام جاری رکھتے ہوئے عشرہ فجر اور جوانوں کی امام راحل(رح) کی ہدایات کے تحت، جان نثاری کی جانب اشارہ کرتے، کہا: ہم سب، شہدا اور امام خمینی(رح) کے دسترخوان پر بیٹھے ہوئے ہیں اور قرآن مجید نے فرمایا کہ بعض نیک امور بہ آسانی محقق ہوجاتے ہیں اور مدمقابل میں بعض برے کام بھی سختی سے انجام پاتے ہیں اور جوانوں نے بہت بڑا کام انجام دیے اور اپنی جانیں انقلاب اور اسلام کےلئے طبق اخلاص میں رکھ کر، شربت شہادت کو بآسانی نوش کئے ہیں۔

مرجع تقلید نے مزید کہا: بعض افراد بآسانی جھوٹ سے کام لیتے ہیں اور اسی کے ساتھ، بآسانی لوگوں کے درمیان تفرقہ اندازی بھی کرتے ہیں۔ اپنی باتوں سے شعلہ اختلاف پر پھونکتے ہیں جبکہ یہ دہن نیک اعمال کےلئے خلق کیا گیا ہے نہ آگ کو شعلہ ور کرنے کےلئے!

جوادی آملی نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی، قرآن پاک کی خدمت میں ہو تو یقیناً اسلام و ملت کی خدمتگار بھی ہے اور اسلام و دین مبین کی حفاظت اور سربلندی کی خاطر، بآسانی اپنی جان کا نذرانہ دےگا۔

آیت اللہ جوادی آملی نے اپنے کلام کے اختتامیہ میں عوام سے درخواست کی کہ ۲۲ بہمن کی ریلی اور مستقبل قریب کے انتخابات میں سب مل کر تمام تر جوش و ولولہ کے ساتھ شرکت کریں اور خون شہدا اور امام شہدا کی زحمات کی قدردانی کریں، ساتھ میں اپنے نعروں کے ذریعہ، دشمنان دین اور اسلامی نظام کو مایوس بنا کر انہیں خاک مذلت پر بیھٹا لیں۔

 

ماخذ: شفقنا خبررسان ویب سائٹ

ای میل کریں