نقش اذہان پہ صورت ہے خمینی تیری
ہم کو پھر آج ضرورت ہے خمینی تیری !
پا بہ زنجیر ہے شیطان جسے تو نے کہا
لائقِ داد بصیرت ہے خمینی تیری
انقلابات جو قوموں میں نمودار ہیں آج
ان کی پوشیدہ قیادت ہے خمینی تیری
اب تو ہے ’’ عالم مشرق کا جنیوا‘‘ تہران !
سربسر اس میں ریاضت ہے خمینی تیری
فکرِ اقبال میں کیوں کرنہ نمو ہو پیدا
مشعلِ راہ جو سیرت ہے خمینی تیری
محمد اقبال عابد
(پاکستان)